بلّیاں بالچھڑ پر دیوانہ وار کیوں جھپٹتی ہیں؟

ٹوکیو: بالچھڑ جس کو سُنبل الطیب بھی کہا جاتا ہے ایک ایسی جڑی بوٹی ہے جس پر بلی دیوانہ وار جھپٹتی ہے اور اس پر خوب لوٹتی ہے، چباتی ہے اور چاٹتی ہے۔

ایک نئی تحقیق میں اس بات پر روشنی ڈالی گئی ہے کہ گوشت خور جانور ہونے کے باوجود  بلی اس جڑی بوٹی کے لیے آخر کیوں دیوانی ہو جاتی ہے۔

جاپان کی اِیواٹے یونیورسٹی کے محققین کو تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ جب بلی بالچھڑ کو توڑتی ہے تو اس میں سے کیڑے بھگانے والے طاقتور مواد کی بڑی مقدار خارج ہوتی ہے۔ بلی کا یہ جارحانہ عمل اس بات کو ظاہر کرتا ہے کہ ایسا کرنا اس کو کیڑوں سے تحفظ بخشتا ہے۔

یہ جڑی بوٹی اپنے اندر نشہ آور خصوصیات رکھنے کی وجہ سے جانی جاتی ہے۔

ذہن متاثر کرنے والی یہ خصوصیت نیپیٹیلیکٹون نامی مرکب سے آتی ہے جس کا تعلق بلی کی ناک میں موجود سونگھنے کے لیے مختص ریسیپٹر سے ہے۔

یہ مرکب بلیوں کے اعصابی ردِ عمل کو متاثر کرتے ہیں۔ بلیاں عموماً اپنا جسم بالچھڑ پر ملتی ہیں، اس پر لوٹتی ہیں، چاٹتی ہیں اور حتی کہ چبا بھی لیتی ہیں۔

بلیاں بعض اوقات جب اس کو کھا لیتی ہیں تو ان پر نیند کی کیفیت طاری ہوجاتی ہے اور ان کے منہ سے رال ٹپکتی رہتی ہے۔

تحقیق کے رہنما مصنف ماساؤ میازکی کا کہنا تھا کہ مشہور میوزیکل تھیٹر ’کیٹس‘ میں بھی ایسے مناظر ہیں جس میں دِکھایا گیا ہے ایک بلی دوسری بلی کو بالچھڑ کے پاؤڈر سے مدہوش کرنے کرتی ہے۔